گاؤں سے جب آئے گائے
پہلے تو شرمائے گائے
شہروں کا جب پی لے پانی
پھر خود پر اترائے گائے
جاتے ہیں سب اہلِ محلہ
کون اکیلا لائے گائے
بے چارہ ہو جائے انساں
چارہ اتنا کھائے گائے
عید الاضحی میں ہر جانب
گائے گائے گائے گائے
جب واپس ہو جائے گاہک
گیت خوشی کے گائے گائے
باڈی بلڈر بھی ہو عاجز
طاقت جب دکھلائے گائے
بکرا، دنبہ اونٹ سے بڑھ کر
بچوں کو تو بھائے گائے
چھیڑیں جب بھی مکھی مچھر
اپنی دم لہرائے گائے
پکڑو پکڑو پکڑو پکڑو
ہاتھ سے چھوٹی ہائے گائے
انسانوں کی خاطر اثرؔ
جان سے اپنی جائے گائے