سچ کا دامن تھاموں گا
جھوٹ نہ ہرگز بولوں گا
حکم خدا کا مانوں گا
صبح سویرے اٹھوں گا
میں بھی روزہ رکھوں گا
صبح کو سحری کھاؤں گا
دن بھر خود کو بچاؤں گا
شام کو پیاس بجھاؤں گا
صبح سویرے اٹھوں گا
میں بھی روزہ رکھوں گا
سب نے شور مچایا ہے
ماہِ رمضاں آیا ہے
ابرِ رحمت چھایا ہے
صبح سویرے اٹھوں گا
میں بھی روزہ رکھوں گا
دنیا سے منہ موڑ کے اب
رب سے رشتہ جوڑ کے اب
کھیل تماشہ چھوڑ کے اب
صبح سویرے اٹھوں گا
میں بھی روزہ رکھوں گا
ناداں کیونکر ہو جاؤں
غفلت میں کیوں کھو جاؤں
رات ہوئی ہے سو جاؤں
صبح سویرے اٹھوں گا
میں بھی روزہ رکھوں گا