پلک بھی جھپکنے سے ڈرتے ہیں ہم
شبِ قدر کی قدر کرتے ہیں ہم
دعا رب سے رو کر جو کرتے ہیں ہم
تو دامن عطاؤں سے بھرتے ہیں ہم
ادا ہوں حقوق و فرائض یہاں
کہ محشر کی پیشی سے ڈرتے ہیں ہم
ہوں جب بھی کبھی غفلتوں کا شکار
فلک سے زمیں پر اترتے ہیں ہم
بڑھیں کیوں نہ ذکر و عبادات میں
دم عشقِ الٰہی کا بھرتے ہیں ہم
تجھے بھول جائیں تو لگ جائے زنگ
تجھے یاد کر کے نکھرتے ہیں ہم
درِ حق تعالیٰ کی تحصیل کو
رہِ مصطفیﷺ سے گزرتے ہیں ہم
کبھی غفلتوں سے ہوں بدحال تو
ترا نام لے کر سنورتے ہیں ہم