جان اگر جاتی ہے جائے
اپنے وطن پر آنچ نہ آئے
پرچم اپنا یوں لہرائے
دیکھ کے دشمن جل جل جائے
ایٹم بم دن رات بنائے
اپنی طاقت پر اترائے
مادی قوت کام نہ آئے
قوتِ ایماں رنگ دکھائے
ہم بیٹھے ہیں گھات لگائے
جس میں جرات ہو وہ آئے
آئے اگر وہ مدِ مقابل
اپنے منہ کی خود ہی کھائے
خود غرضی ہے اس کی مسلّم
ہمسائے کا حق جو دبائے
واٹر وار کا جو ہے داعی
چُلّو بھر میں ڈوب نہ جائے
مومن موت کو رکھے محبوب
کافر مرنے سے گھبرائے
جارح قوم کی ریت یہی ہے
اپنے کئے پر خود پچھتائے