02:11    , جمعرات   ,   21    نومبر   ,   2024

نظمیں

شاہین اقبال اثرؔ - بچوں کی دینی نظمیں

1284 1 0 00

یہ بادِ صبا کون چلاتا ہے، مرا رب

گلشن میں کلی کون کھلاتا ہے، مرا رب

 

مکھی کو بھلا شہد بنانے کا سلیقہ

تم خود ہی کہوں کون سکھاتا ہے، مرا رب

 

برساتا ہے بادل کو اثرؔ خشک زمیں پر

گل بوٹے کہوں کون اگاتا ہے، مرا رب

 

خوشحال کو خوشحال کیا کس نے بتاؤ

غمگین کا غم کون مٹا ہے، مرا رب

 

مانا کہ سما سکتا نہیں ارض و سما میں

پر ٹوٹے ہوئے دل میں سماتا ہے مرا رب

 

اک پردۂ شب کو گراتا ہے سرِ شام

سورج کا دیا کون جلاتا ہے، مرا رب

 

صحرا کو مزین وہ بناتا ہے جبل سے

گلشن کو بھی پھولوں سے سجاتا ہے مرا رب

 

خود کھانے و پینے سے مبرا و منزہ

گو سب کو کھلاتا ہے پلاتا ہے مرا رب

 

ہے کون جو حاکم ہے بلا شرکتِ غیرے

یہ نظم و نسق کون چلاتا ہے مرا رب

 

ستّار ہے عاصی کو وہ رسوا نہیں کرتا

بندے کے معائب کو چھپاتا ہے مرا رب

 

ولیوں سے کبھی خالی نہیں رہتی ہے دنیا

اک جائے تو دوجے کو بٹھاتا ہے مرا رب

0.0 " 0 "ووٹ وصول ہوئے۔ 

تبصرہ تحریر کریں۔:

اِس تحریر پر کوئی تبصرہ موجود نہیں۔

سرفراز صدیقی سوشل میڈیا پر

منجانب:سرفراز صدیقی۔ صفحات کو بنانے والے: زبیر ذیشان ۔