یہ مانا بہت کام آتے ہیں کتے
کہ چوروں کو پل میں بھگاتے ہیں کتے
نہیں رہنے دیتے ہیں سنسان اس کو
محلوں کی زینت بڑھاتے ہیں کتے
مگر ان کی خصلت ہے اپنوں لڑنا
کہ کتوں پہ خود غرغراتے ہیں کتے
اگر جمع ہو جائیں کتے بہت سے
تو پھر اصلیت بھی دکھاتے ہیں کتے
جو بورے کو لٹکائے چنتا ہو کاغذ
تو پھر جان کو اس کی آتے ہیں کتے
نجس اور ناپاک ہے جسم ان کا
جبھی تو نہیں ہم کو بھاتے ہیں کتے
وہاں پر ہے تعداد ان کی زیادہ
جبھی لوگ فارن سے لاتے ہیں کتے
کئی ایسے فیشن کے مارے بھی ہیں اب
کہ پہلو میں اپنے سلاتے ہیں کتے
فرشتوں کو آنے سے وہ روکتے ہیں
گھروں کی جو زینت بناتے ہیں کتے