دلوں میں جذبۂ طاعت نہیں ہے
صلٰوۃ و صوم کی عادت نہیں ہے
اگرچہ اس میں کچھ محنت نہیں ہے
مگر دل میں اہمیت نہیں ہے
نمازوں کی جسے فرصت نہیں ہے
تو اس سا کوئی بدقسمت نہیں ہے
ہے یہ ترک الصلٰوہ ایسی برائی
کہ لگوائے گی مرقد میں پٹائی
نمازوں سے جو کتراتا ہے بھائی
وہ خود ہی طالبِ رحمت نہیں ہے
نمازوں کی جسے فرصت نہیں ہے
تو اس سا کوئی بدقسمت نہیں ہے
علاج اس کا نہیں ہے فنِ طب میں
گنوائے وقت جو لہو و لعِب میں
سکوں کیا آئے قلبِ مضطرب میں
کہ راضی خالقِ راحت نہیں ہے
نمازوں کی جسے فرصت نہیں ہے
تو اس سا کوئی بدقسمت نہیں ہے
بنا پھرتا ہے جو دنیا میں خود سر
جھکاتا ہی نہیں سر اس کے در پر
بھٹکتا پھرتا ہے جب ہی تو در در
کہ اس پر مہرباں قدرت نہیں ہے
نمازوں کی جسے فرصت نہیں ہے
تو اس سا کوئی بدقسمت نہیں ہے