کرو میرے یار اسلام علیکم
بناؤ شعار اسلام علیکم
ملے جب بھی کوئی مسلمان تم کو
ہو بے اختیار اسلام علیکم
یہ نیکی ہے، نیکی میں سبقت ہے بہتر
ہے کیوں تم پہ بار اسلام علیکم
ہے کب نیکی محدودِ محراب و منبر
سرِ رہ گزار اسلام علیکم
مٹاتا ہے آپس کی بغض و عداوت
بڑھاتا ہے پیار اسلام علیکم
دعا ہے، دعاؤں سے شرمانا کیسا
بصد افتخار اسلام علیکم
نہ اکتاؤ تکرارِ سنت سے ہرگز
کرو بار بار اسلام علیکم
طوالت نہ کر دے نصیحت کو زحمت
کرو اختصار اسلام علیکم