آیا آیا موسم سرما
نظم سے اپنی بزم کو گرما
سخت ہوئے ہیں مثلِ پتھر
اشک بہا کے دل کو نرما
ذاتِ خدائے پاک ہے بے شک
جگ میں ہر سو جلوہ فرما
گرچہ گرانی باطل پر ہو
حق گوئی سے تو مت شرما
نالائق گو ہم ہیں یارب
فضل و کرم تو اپنا فرما
سرد بخار آیا ہے تجھ کو
دیکھ لگا کر میٹر تھرما
آم نہیں تو کام چلا لے
کھا کے اثرؔ تُو سردا گرما