03:22    , جمعرات   ,   21    نومبر   ,   2024

احمد فراز کی شاعری

726 1 0 00

پیام آئے ہیں اس یارِ بے وفا کے مجھے​

جسے قرار نہ آیا کہیں بھلا کے مجھے​

جدائیاں ہوں ایسی کہ عمر بھر نہ ملیں​

فریب دو تو ذرا سلسلے بڑھا کے مجھے​

نشے سے کم تو نہیں یادِ یار کا عالم​

کہ لے اڑا ہے کوئی دوش پر ہوا کے مجھے​

میں خود کو بھول چکا تھا مگر جہاں والے​

اداس چھوڑ گے آئینہ دکھا کے مجھے​

تمہارے بام سے اب کم نہیں ہے رفعتِ دار​

جو دیکھنا ہو تو دیکھو ذرا نظر اٹھا کے مجھے​

کھنچی ہوئی ہے مرے آنسوؤں میں اک تصویر​

فراز دیکھ رہا ہے وہ مسکرا کے مجھے

0.0 " 0 "ووٹ وصول ہوئے۔ 

تبصرہ تحریر کریں۔:

اِس تحریر پر کوئی تبصرہ موجود نہیں۔

سرفراز صدیقی سوشل میڈیا پر

منجانب:سرفراز صدیقی۔ صفحات کو بنانے والے: زبیر ذیشان ۔