04:31    , اتوار   ,   19    مئی   ,   2024

نظمیں

صوفی غلام مصطفیٰ تبسّم -

4143 8 1 32.7

تیرے خیال سے ہے دل شادماں ہمارا

تیرے خیال سے ہے دل شادماں ہمارا

تازہ ہے جاں ہماری دِل ہے جواں ہمارا

 

تیری ہی ہمّتوں سے آزاد ہم ہوئے ہیں

خوشیاں ملی ہیں ہم کو دِل شاد ہم ہوئے ہیں

تجھ سے ہی لہلہایا یہ گُلستاں ہمارا

 

ہم سو رہے تھے تُو نے آ کر ہمیں جگایا

پھرتے تھے ہم بھٹکتے رستہ ہمیں بتایا

تُو رہنما ہمارا ، تُو سارباں ہمارا

 

تیرے ہی حوصلے سے طاقت ملی ہے ہم کو

تیری ہی آبرُو سے عزّت ملی ہے ہم کو

چمکا ہے تیرے دم سے قومی نشاں ہمارا

 

اِس دیس میں ابھی تک چرچا ہے عام تیرا

جِس شخص کو بھی دیکھا ، لیتا ہے نام تیرا

دِل تیری یاد سے ہے اب تک جواں ہمارا

 

ہم جو قدم اٹھائیں آتی ہے یاد تیری

ہم جس طرف بھی جائیں آتی ہے یاد تیری

تجھ سے رواں دواں ہے یہ کارواں ہمارا

2.7 "6"ووٹ وصول ہوئے۔ 

تبصرہ تحریر کریں۔:

براہ راست 3 تبصرے

اناء
اس نظم میں کارواں کا مطلب
علیشا
I'd know
نور
تشریح

سرفراز صدیقی سوشل میڈیا پر

منجانب:سرفراز صدیقی۔ صفحات کو بنانے والے: زبیر ذیشان ۔