پھول کھلنے لگے ہیں اب ہر سُو
صحنِ گلشن میں پھیلی ہے خوشبو
گیت گاتی ہے آج بلبل بھی
جھومتی ہے خوشی سے ہر تتلی
گنگناتی ہوئی بہار آئی
گیت گاتی ہوئی بہار آئی
شان اس کی سبھوں سے ہے عالی
جو ہے دنیا کے باغ کا مالی
اس نے بھیجی بہار دنیا میں
تاکہ ہم اس کی شان کو سمجھیں
اپنے بندوں پہ اس کی ہے رحمت!
سارے باغوں میں اس کی ہے نکہت
آؤ ہم سب بھی باغ میں جائیں
پھولؔ کا گیت مل کے ہم گائیں!