خدایا ! ملے علم کی روشنی
منور ہو اس سے مری زندگی
چلوں نیک رستے پہ میں عمر بھر
ہو اپنی کمائی پہ میری گزر
جہاں میں سبھی سے ملوں پیار سے
نہ چھوٹا کروں دل کبھی ہار سے
بدی سے بچوں ، میں بھلائی کروں
نہیں بھول کر بھی برائی کروں
یہ توفیق دینا مجھے اے خدا
کروں فرض دنیا میں اپنا ادا
ہے پرویز کی بس یہی آرزو
ملے تیرا جلوہ اسے چار سُو