ایک دیہاتی شہر گیا۔ جب وہ بازار سے گزرا تو اس نے مٹھائیوں کی دکان دیکھی ۔ وہ دکان کے سامنے کھڑا ہو گیا اور مٹھائیوں کی طرف دیکھنے لگا۔
حلوائی نے اس سے پو چھا کہ کیا کر رہے ہو؟’‘
دیہاتی نے کہا ‘’تمہاری مٹھائیوں کی خوشبو سے اپنا دل خوش کر رہا ہوں۔’‘
حلوائی نے بیوقوف سمجھ کر اسے لوٹنے کے ارادے سے کہا ‘’ تم مجھے خوشبو کی قیمت ادا کرو۔’‘
دیہاتی ذرا ہوشیار نکلا۔ اس نے چند سکے جھنکارے اور جیب میں رکھ لیے۔
حلوائی چونکا۔ ‘’یہ کیا؟
دیہاتی: میں نے اس کے شور سے تمہاری مٹھائیوں کی قیمت ادا کر دی ہے۔’‘
٭٭٭