ایک دن ہم نے دیکھا کہ فارمیسی کے باہر ہمارے بیٹے کی سائیکل بغیر تالے کے پڑی تھی۔ ہمیں اپنے بیٹے کی اس لاپروائی پر بڑا غصہ آیا۔ کیونکہ اس کی اپنی لاپروائی کی وجہ سے اس کی سائیکل دو دفعہ کوئی اٹھالے گیا تھا۔ ہم نے فیصلہ کیا کہ اس دفعہ بیٹے کو سبق سکھانے کے لئے خود اس کی سائیکل گم کر دیں۔ چنانچہ ہم نے سائیکل اٹھائی اور کار کے پیچھے ڈکی میں رکھ لی۔ باقی کاموں سے فارغ ہو کر جب ہم گھر پہنچے تو ہماری 18سالہ لڑکی دروازے پر پریشان کھڑی تھی۔ کہنے لگی۔”پولیس آپ کی تلا ش میں پھر رہی ہے۔ کہتی ہے آپ کسی کی سائیکل چوری کرتے دیکھے گئے ہیں۔“