“انسان جب چھوٹابچہ ہوتا ہے تو اُس کی خوشیاں بھی چھوٹی چھوٹی ہوتی ہیں جنہیں پا کر وہ خوش ہو جاتا ہے یا نہ ملنے پر زیادہ دیر افسردہ رہنے کے بجائے وہ اپنا دھیان کسی اور طرف لگا لیتا ہے اور ایک بار پھر اپنے آپ میں مگن ہو جاتا ہے۔ لیکن عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ انسان کی خواہشات بھی بڑی ہو جاتی ہیں جنہیں نہ پا کر وہ اکثر ناخوش رہتا ہے۔
افسوس کہ انسان بچوں کی آسودگی سے کچھ نہیں سیکھتا۔”