01:35    , جمعرات   ,   21    نومبر   ,   2024

رئیس فروغ کی شاعری

828 1 0 05

اک اپنے سلسلے میں تو اہلِ یقیں ہوں میں​

چھ فیٹ تک ہوں، اس کے علاوہ نہیں ہوں میں​


روئے زمیں پہ چار ارب میرے عکس ہیں​

اِن میں سے میں بھی ایک ہوں، چاہے کہیں ہوں میں​

 

ویسے تو میں گلوب کو پڑھتا ہوں رات دن​

سچ یہ ہے اک فلیٹ ہے، جس کا مکیں ہوں میں​

 

ٹکرا کے بچ گیا ہوں بسوں سے کئی دفعہ​

اب کے جو حادثہ ہو تو سمجھو نہیں ہوں میں​


جانے وہ کوئی جبر ہے یا اختیار ہے​

دفتر میں تھوڑی دیر جو کرسی نشیں ہوں میں​


میری رگوں کے نیل سے معلوم کیجیئے​

اپنی طرح کا ایک ہی زہر آفریں ہوں میں​

 

مانا مری نشست بھی اکثر دلوں میں ہے​

اینجائنا کی طرح مگر دل نشیں ہوں میں​

 

میرا بھی ایک باپ تھا، اچھا سا ایک باپ​

وہ جس جگہ پہنچ کے مرا تھا، وہیں ہوں میں​

5.0 "1"ووٹ وصول ہوئے۔ 

تبصرہ تحریر کریں۔:

اِس تحریر پر کوئی تبصرہ موجود نہیں۔

رئیس فروغ کی شاعری

مزید شاعری

سرفراز صدیقی سوشل میڈیا پر

منجانب:سرفراز صدیقی۔ صفحات کو بنانے والے: زبیر ذیشان ۔