04:20    , جمعرات   ,   21    نومبر   ,   2024

قمر جلالوی کی شاعری

1487 1 0 11

کبھی کہا نہ کسی سے ترے فسانے کو

نہ جانے کیسے خبر ہوگئی زمانے کو

دعا بہار کی مانگی تو اتنے پھول کھلے

کہیں جگہ نہ رہی میرے آشیانے کو

مری لحد پہ پتنگوں کا خون ہوتا ہے

حضور شمع نہ لایا کریں جلانے کو

سنا ہے غیر کی محفل میں تم نہ جاؤگے

کہو تو آج سجالوں غریب خانے کو

دبا کے قبر میں سب چل دیئے دعا نہ سلام

ذرا سی دیر میں کیا ہوگیا زمانے کو

اب آگے اس میں تمہارا بھی نام آئے گا

جو حکم ہو تو یہیں چھوڑ دوں فسانے کو

قمر ذرا بھی نہیں تم کو خوفِ رسوائی

چلے ہو چاندنی شب میں انہیں منانے کو

1.0 "1"ووٹ وصول ہوئے۔ 

تبصرہ تحریر کریں۔:

براہ راست 1 تبصرہ

ذوالفقار علی دانش
خوب صورت انتخاب کیا ہے۔ استادِ محترم کا۔

سرفراز صدیقی سوشل میڈیا پر

منجانب:سرفراز صدیقی۔ صفحات کو بنانے والے: زبیر ذیشان ۔