جلےتو جلاؤ گوری، پیت کا الاؤ گوری
ابھی نہ بُجھاؤ گوری ابھی سے بُجھاؤ نا
پیت میں بِجوگ بھی ہے، کامنا کا سوگ بھی ہے
پیت بُرا روگ بھی ہے، لگےتو لگاؤ نا
گیسوؤں کا ناگنوں سے، بیرنوں ابھاگنوں سے
جوگنوں بیراگنوں سے کھیلتی ہی جاؤ نا
عاشقوں کا حال پوچھو، کرو تو خیال پوچھو
ایک دو سوال پوچھو، بات جو بڑھاؤ نا
رات کو اُداس دیکھیں، چاندکو نِراش دیکھیں
تُمہیں جو نہ پاس دیکھیں، آؤ پاس آؤ نا
شعر میں نظیر ٹھہرے، جوگ میں کبیر ٹھہرے
کبھی تھے فقیر ٹھہرے، اور جی لگاؤ نا
روپ رنگ مان دے دیں جی کا مکان دے دیں
کہو تُمہیں جان دے دیں، مانگ لو، لجاؤ نا
اور بھی ہزار ہوں گے جو کہ دعویدار ہوں گے
آپ پہ نثار ہوں گے ، کبھی آزماؤ نا