تمھیں میرے بچو! یہ معلوم ہو گا
جو خادم ہے، اک دن وہ مخدوم ہو گا
جو اترائے اور خود پسندی دکھائے
بہرحال آخر کو محروم ہو گا
سزا پائے گا وہ بنے گا جو ظالم
جزا پائے گا وہ جو مظلوم ہو گا
نہ کیوں تلخ محسوس ہو شہدِ طاعت
معاصی سے دل جبکہ مسموم ہو گا
جو خوشیوں کے خالق کو ناراض کر دے
تو دل اس کا کیونکر نہ مغموم ہو گا
مذمت کرے گا محمدﷺ کی جو بھی
وہ دنیا و عقبیٰ میں مذموم ہو گا
اثرؔ جونپوری کی نظموں کی پہچان
کہ ہر شعر اک وعظ منظوم ہو گا