سر میں تھا خناس بڑا
اس سے لڑا اور اُس سے لڑا
ایک تھا لڑکا سوکھا سڑا
اِس سے چھینا اک بسکٹ
اُس سے لیا پورا پیکٹ
جس سے چاہا اس سے اڑا
ایک تھا لڑکا سوکھا سڑا
جو بھی اس کو سمجھاتا
اس کی سمجھ میں کب آتا
جیسے کوئی چکنا گھڑا
ایک تھا لڑکا سوکھا سڑا
شوخی یوں دکھلاتا تھا
بلڈنگ پر چڑھ جاتا تھا
پِھسلا نیچے آن پڑا
ایک تھا لڑکا سوکھا سڑا
اس کے سر پر چوٹ لگی
اس دن اس نے توبہ کی
آیا جوں ہی وقت کڑا
ایک تھا لڑکا سوکھا سڑا