لاتا ہے چاند سحری و افطار کی خوشی
پھر چاند دیکھ کر ہی مناتے ہیں عید بھی
کیا اس کی عید جس نے کہ روزے رکھے تمام ؟
کرتا رہا ہے ہر کس و ناکس کو جو سلام ؟
جو روزہ دار پڑھتا تھا اللہ کا کلام ؟
جس نے کیا تھا صدقہ و فطرہ کا اہتمام ؟
جس نے پڑھی نمازِ تراویح رات کی ؟
جو ساڑیاں بھی بانٹ رہا تھا زکات کی ؟
کیا اس کی عید جس نے کیا اعتکاف بھی ؟
کروا رہا تھا اپنی خطائیں معاف بھی ؟
ہمجولیوں کو بھاتی ہے ہمجولیوں کی دید
نازک حنائی ہاتھوں او ر چوڑیوں کی عید؟
کیا یہ نئے لباس کی،جوتوں کی عید ہے ؟
کیا صرف شیر خرما سیویوّں کی عید ہے ؟
کیا عید گا ہ میں یہ عبادت کی عید ہے ؟
کیا یہ معانقے کی اخوت کی عید ہے ؟
کیا آج روزہ داروں کی اجرت کی عید ہے ؟
اربابِ معرفت کی شریعت کی عید ہے ؟
بیواؤں بے کسوں کی، یتیموں کی بھی تو ہے
یہ عید مفلسوں کی،غریبوں کی بھی تو ہے
یہ عید تو نہیں ہے فقط عطر پان کی
آئے جو وقت کھیلنا بازی بھی جان کی
کہنے کو عید ہوتی ہے یوں تو سبھی کی عید
ہے جس کے دل میں خوف الہی،اسی کی عید