کہانی الگ ہے فسانہ الگ ہے
حقیقت ہے بچوں کی دنیا الگ ہے
بڑوں کا جو غم ہے وہ ہے مختلف سا
پر اطفال کا رونا گانا الگ ہے
ہے فکر و نظر میں بھی خاصا تفاوت
کہ خواہش جدا ہے تمنا الگ ہے
بڑوں کی خوشی کا ہے معیار دوجا
مگر چھوٹے بچوں کا ہنسنا الگ ہے
مقاصد ہیں دیگر مفاسد ہیں دیگر
مشاغل جدا ہیں تماشہ الگ ہے
ہے بچوں کی منزل تو لہو لعب ہی
بڑوں کا بہرحال رستہ الگ ہے
وہ خوابوں میں بھی دیکھیں بلی و چوزے
تو گویا کہ بچوں کا سپنا الگ ہے
نہیں شاعروں کا ہے فقدان لیکن
اثرؔ کا اک انداز اپنا الگ ہے