03:26    , اتوار   ,   19    مئی   ,   2024

نظمیں

شاہین اقبال اثرؔ - بچوں کی دینی نظمیں

381 1 0 05

فضا جی بھر کے مسکرائی ہے

گھٹا عیش و طرب کی چھائی ہے

صبا چپکے سے گنگنائی ہے

عید آئی ہے، عید آئی ہے

 

سب سے ملتے ہیں اور ملاتے ہیں

روٹھے یاروں کو بھی مناتے ہیں

کیسا جھگڑا ہے کیا لڑائی ہے

عید آئی ہے، عید آئی ہے

 

رنج خوشیوں میں ڈھل گئے آخر

چندا ماموں نکل گئے آخر

میڈیا نے خبر نے سنائی ہے

عید آئی ہے، عید آئی ہے

 

حال مہنگائی نے بگاڑا ہے

گاہکوں کا ہوا کباڑا ہے

تاجروں کی ہوئی کمائی ہے

عید آئی ہے، عید آئی ہے

 

لاکھ خوشیوں کا وہ کریں چرچہ

ہے بزرگوں کا تو فقط خرچا

عید اطفال نے منائی ہے

عید آئی ہے، عید آئی ہے

 

اس میں فقراء کو بھلا دینا

اس میں شہداء کو بھلا دینا

بے وفائی ہے، بے وفائی ہے

عید آئی ہے، عید آئی ہے

5.0 "1"ووٹ وصول ہوئے۔ 

تبصرہ تحریر کریں۔:

اِس تحریر پر کوئی تبصرہ موجود نہیں۔

سرفراز صدیقی سوشل میڈیا پر

منجانب:سرفراز صدیقی۔ صفحات کو بنانے والے: زبیر ذیشان ۔