04:31    , اتوار   ,   19    مئی   ,   2024

نظمیں

ابصار عبدالعلی -

1183 1 0 13

بازار سے آئے ہیں

چینی سے بنائے ہیں

میٹھے ہیں ، کرارے ہیں

لے لو ، یہ بتاشے ہیں

 

گنبد سے یہ لگتے ہیں

اُبلے ہوئے انڈے ہیں

جو بیچ سے کاٹے ہیں

لے لو، یہ بتاشے ہیں

 

رنگ ، روئی سا ان کا ہے

حلوائی نے دھنکا ہے

اسکول میں بانٹے ہیں

لے لو ، یہ بتاشے ہیں

 

منہ میں انہیں رکھو تو

ان کا مزہ چکھو تو

یہ کھیل تماشے ہیں

لے لو ، یہ بتاشے ہیں

3.0 "1"ووٹ وصول ہوئے۔ 

تبصرہ تحریر کریں۔:

براہ راست 1 تبصرہ

وحید احمد
شاندار اور خوبصورت۔منہ میں گویا مصری گھل گئی۔اب بچوں کو کیا پتہ کہ بتاشے کیا ہوتے ہیں؟؟

سرفراز صدیقی سوشل میڈیا پر

منجانب:سرفراز صدیقی۔ صفحات کو بنانے والے: زبیر ذیشان ۔