ایک دفعہ ایک بولنے والے طوطے کی نیلامی ہو رہی تھی‘ طوطا ایک کونے میں رکھا ہوا تھا بولی لگنے لگی۔ ایک آدمی نے کہا:”3 ہزار روپے“ دوسرے نے کہا:”5ہزار روپے“۔ پہلے آدمی نے کہا:”10 ہزار“ ایک کونے سے آواز آئی:”20 ہزار روپے“۔ پہلے آدمی نے دوبارہ کہا:”25 ہزار روپے“ دوبارہ کونے سے آواز آئی:”30 ہزار روپے“ پہلے آدمی نے دوبارہ کہا:”40 ہزار روپے“۔ اور طوطا نیلام ہو گیا گھر آ کر مالک نے کوشش کی کہ طوطا بولے لیکن طوطا نہیں بولا۔ تنگ آ کر وہ اسے دوبارہ پہلے مالک کے پاس لے گا اور کہا:”یہ طوطا بولتا نہیں ہے“۔ پہلے مالک نے جواب دیا:”یہ کیسے نہیں بولتا‘ یہی تو تمھارے ساتھ بولی لگا رہا تھا“۔