03:17    , جمعرات   ,   21    نومبر   ,   2024

واصف علی واصف کی شاعری

2745 4 0 14.5

ہر چہرے میں آتی ہے نظر یار کی صورت

احباب کی صورت ہو کہ اغیار کی صورت

 

سینے میں اگر سوز سلامت ہو تو خود ہی

اشعار میں ڈھل جاتی ہے افکار کی صورت

 

جس آنکھ نے دیکھا تجھے اس آنکھ کو دیکھوں

ہے اس کے سوا کیا ترے دیدار کی صورت

 

پہچان لیا تجھ کو تری شیشہ گری سے

آتی ہے نظر فن ہی سے فنکار کی صورت

 

اشکوں نے بیاں کر ہی دیا رازِتمنا

ہم سوچ رہے تھے ابھی اظہار کی صورت

 

اس خاک میں پوشیدہ ہیں ہر رنگ کے خاکے

مٹی سے نکلتے ہیں جو گلزار کی صورت

 

دل ہاتھ پہ رکھا ہے کوئی ہے جو خریدے؟

دیکھوں تو ذرا میں بھی خریدار کی صورت

 

صورت مری آنکھوں میں سمائے گی نہ کوئی

نظروں میں بسی رہتی ہے سرکار کی صورت

 

واصف کو سرِدار پکارا ہے کسی نے

انکار کی صورت ہے نہ اقرار کی صورت

4.5 "4"ووٹ وصول ہوئے۔ 

تبصرہ تحریر کریں۔:

براہ راست 1 تبصرہ

رئیس عمران احمد
ماشاء اللہ۔۔۔۔ بہت عمدہ اور لاجواب غزل

واصف علی واصف کی شاعری

مزید شاعری

سرفراز صدیقی سوشل میڈیا پر

منجانب:سرفراز صدیقی۔ صفحات کو بنانے والے: زبیر ذیشان ۔