02:06    , جمعرات   ,   21    نومبر   ,   2024

سید ولی محمد نظیر اکبر آبادی کی شاعری

1693 1 0 05

ٹک حرص و ہوا کو چھوڑ میاں مت دیس بدیس پھرےمارا​

ٹک حرص و ہوا کو چھوڑ میاں مت دیس بدیس پھرےمارا​

قزاق اجل کا لوٹے ہے ، دن رات بجا کر نقارا​

 

کیا بدھیا بھینسا بیل شترکیا گونی پلا سر بھارا​

کیا گیہوں چاول موٹھ مٹر کیا آگ دھواں کیاانگارا​

 

سب ٹھاٹھ پڑا رہ جاوے گا جب لاد چلے گابنجارا​

گر تو ہے لکھی بنجارا اور کھیپ بھی تیری بھاری ہے​

 

اے غافلتجھ سے بھی چڑھتا ایک اور بڑا بیوپاری ہے​

کیا شکر مصری قند گری کیا سانبھر میٹھاکھاری ہے​

 

کیا داکھ منقا سونٹھ مرچ کیا کیسر لونگ سپاری ہے​

سب ٹھاٹھ پڑا رہ جاوے گا جب لاد چلے گا بنجارا​

 

توبدھیا لادے بیل بھرے جو پورب پچھم جاوے گا​

یا سود بڑھا کر لاوے گا یا ٹوٹا گھاٹاپاوے گا​

 

قزاق اجل کا رستے میں جب بھالا مار گراوے گا​

دھن دولت ناتی پوتا کیااک کنبا کام نہ آوے گا​

 

سب ٹھاٹھ پڑا رہ جاوے گا جب لادچلے گا بنجارا​

ہر منزل میں اب ساتھ تیرے یہ جیتا ڈیرا ڈانڈا ہے​

 

زردام درم کا بھانڈا ہے بندوق سپر اور کھانڈا ہے​

جب نایک تن کا نکل گیا جو ملکوںملکوں بانڈا ہے​

 

پھر ہانڈا ہے نہ بھانڈا ہے نہ حلوا ہے نہ مانڈا ہے​

سب ٹھاٹھ پڑا رہ جاوے گا جب لاد چلے گا بنجارا​

 

جبچلتے چلتے رستے میں یہ گون تری ڈھل جاوے گی​

اک بدھیا تیری مٹی پر پھر گھاس نہچرنے آوے گی​

 

یہ کھیپ جو تو نے لادی ہےسب حصوں میں بٹ جاوے گی​

دھِی پُوتجنوائی بیٹا کیا بنجارن پاس نہ آوے گی​

 

سب ٹھاٹھ پڑا رہجاوے گا جب لاد چلے گا بنجارا​

یہ کھیپ بھرے جو جاتا ہے یہ کھیپ میاںمت گن اپنی​

 

اب کوئی گھڑی پل ساعت میں‌یہ کھیپ بدن کی ہے کھپنی​

کیا تھال کٹورےچاندی کے کیا پیتل کی ڈبیا ڈھپنی​

 

کیا برتن سونے روپے کے کیا مٹی کی ہنڈیاچینی​

سب ٹھاٹھ پڑا رہ جاوے گا جب لاد چلے گابنجارا​

 

کچھ کام نہ آوے گا تیرے یہ لعل زمرد سیم و زر​

جب پونچی باٹمیں بکھرے گی پھر آن بنے گی جان اوپر​

 

نقارے نوبت بان نشان دولت حشمت فوجیںلشکر​

کیا مسند تکیہ ملک مکاں کیا چوکی کرسی تخت چھتر​

 

سب ٹھاٹھ پڑا رہ جاوے گا جب لاد چلے گابنجارا​

کیوں جی پر بوجھ اٹھاتا ہے ان گونوں بھاری بھاری کے​

 

جب موتکا ڈیرا آن پڑا پھر دونے ہیں بیوپاری کے​

کیا ساز جڑاؤ زر زیور کیا گوٹے تھانکناری کے​

 

کیا گھوڑے زین سنہری کے کیا ہاتھی لال عماری کے​

سب ٹھاٹھ پڑا رہ جاوے گا جب لاد چلے گابنجارا​

 

مغرور نہ ہو تلواروں پر مت بھول بھروسے ڈھالوں کے​

سب پٹاتوڑ کےبھاگیں گے منہ دیکھ اجل کے بھالوں کا​

 

کیا ڈبے موتی ہیروں کے کیا ڈھیرخزانے مالوں کے​

کیا بقچے تاش مشجر کے کیا تختے شال دو شالوں کے​

 

سب ٹھاٹھ پڑا رہ جاوے گا جب لاد چلے گابنجارا​

کیا سخت مکاں بنواتا ہے کھم تیرے تن کا ہےپولا​

 

تو اونچےکوٹ اٹھاتا ہے واں گور گڑھے نے منہ کھولا​

کیا رینی خندق رند بڑے کیا برج کنگوراانمولا​

 

گڑھ کوٹ رہکلہ توپ قلعہ کیا شیشہ دار اور کیا گولا​

سب ٹھاٹھ پڑا رہ جاوے گا جب لاد چلے گا بنجارا​

 

ہرآن نفح اور ٹوٹے میں کیوں مرتا پھرتا ہےبَن بَن​

ٹک غافل دل میں‌سوچ ذرا ہے ساتھلگا تیرے دشمن​

 

کیا لونڈی باندی دائی ددا، کیا بندا چیلا نیک چلن​

کیا مندرمسجد تال کنواں کیا کھیتی باڑی پھول چمن​

 

سب ٹھاٹھ پڑارہ جاوے گا جب لاد چلے گا بنجارا​

جب مرگ پھرا کر چابک کو یہ بیل بدنکا ہانکے گا​

 

کوئی تاج سمیٹے گا تیرا کوئی گون سیئے اور ٹانکے گا​

ہو ڈھیراکیلا جنگل میں تو خاک لحد کی پھانکے گا​

 

اس جنگل میں‌پھر آہ نظیر اک بھنگا آن نہجھانکے گا​

سب ٹھاٹھ پڑا رہ جاوے گا جب لاد چلے گابنجارا

5.0 "1"ووٹ وصول ہوئے۔ 

تبصرہ تحریر کریں۔:

اِس تحریر پر کوئی تبصرہ موجود نہیں۔

سید ولی محمد نظیر اکبر آبادی کی شاعری

مزید شاعری

سرفراز صدیقی سوشل میڈیا پر

منجانب:سرفراز صدیقی۔ صفحات کو بنانے والے: زبیر ذیشان ۔