01:56    , جمعرات   ,   21    نومبر   ,   2024

ناصر کاظمی کی شاعری

1354 1 0 05

اپنی دُھن میں رہتا ہوں 

میں بھی تیرے جیسا ہوں 

او پچھلی رت کے ساتھی 

اب کے برس میں تنہا ہوں 

اپنی لہر ہے اپنا روگ 

دریا ہوں اور پیاسا ہوں 

تیری گلی میں سارا دن 

دکھ کے کنکر چنتا ہوں 

مجھ سے آنکھ ملائے کون 

میں تیرا آئینہ ہوں 

تو جیون کی بھری گلی 

میں جنگل کا رستہ ہوں 

آتی رت مجھ روئے گی 

جاتی رت کا جھونکا ہوں 

5.0 "2"ووٹ وصول ہوئے۔ 

تبصرہ تحریر کریں۔:

اِس تحریر پر کوئی تبصرہ موجود نہیں۔

سرفراز صدیقی سوشل میڈیا پر

منجانب:سرفراز صدیقی۔ صفحات کو بنانے والے: زبیر ذیشان ۔