03:20    , جمعرات   ,   21    نومبر   ,   2024

احمد راہی کی شاعری

695 0 0 00

کوئی حسرت بھی نہیں ، کوئی تمنا بھی نہیں

دل وہ آنسو جو کسی آنکھ سے چھلکا بھی نہیں

 

روٹھ کر بیٹھ گئی ہمت دشوار پسند

راہ میں اب کوئی جلتا ھوا صحرا بھی نہیں

 

آگے کچھ لوگ ھمیں دیکھ کے ھنس دیتے تھے

اب یہ عالم ھے کہ کوئی دیکھنے والا بھی نہیں

 

درد وہ آگ کہ بجھتی نہیں جلتی بھی نہیں

یاد وہ زخم کہ بھرتا نہیں ، رستا بھی نہیں

 

باد باں کھول کے بیٹھے ھیں سفینوں والے

پار اترنے کے لیے ہلکا سا جھونکا بھی نہیں

0.0 " 0 "ووٹ وصول ہوئے۔ 

تبصرہ تحریر کریں۔:

اِس تحریر پر کوئی تبصرہ موجود نہیں۔

احمد راہی کی شاعری

مزید شاعری

سرفراز صدیقی سوشل میڈیا پر

منجانب:سرفراز صدیقی۔ صفحات کو بنانے والے: زبیر ذیشان ۔