یوں میٹھی میٹھی عید کی خوشیاں منائیں گے
پڑھ کر نماز، خوب سویاں اڑائیں گے
پہنیں گے زرق برق لبادے بصد خوشی
گھومیں پھریں گے، اچھلیں گے کودیں گے گائیں گے
بیٹھیں گے پشتِ اونٹ پہ ہو جائیں گے بلند
یوں سارے ہی محلے کے چکر لگائیں گے
آپس کی میل جول سے محظوظ ہوں گے سب
اک دوسرے کے گھر میں بھی آئیں گے جائیں گے
گھر میں جگہ نہ ہو تو کوئی بات ہی نہیں
ہم اپنے دوست، یار کو دل میں بٹھائیں گے
رکھیں گے یاد صدقہ و خیرات سے انہیں
محتاج کو غریب کو کیونکر بھلائیں گے
شہداء کو کریں گے فراموش کس طرح
وہ ہر قدم پہ ہم کو اثرؔ یاد آئیں گے