03:31    , اتوار   ,   19    مئی   ,   2024

نظمیں

شاہین اقبال اثرؔ - بچوں کے ترانے

1007 0 0 00

روزانہ وہ صبح سویرے اٹھتا ہے

منہ دھوتا ہے اور دانتوں کو ملتا ہے

امی ابو کا بھی کہنا سنتا ہے

پڑھنے لکھنے میں بھی سب سے اچھا ہے

دھن کا پکا، اپنے قول کا سچا ہے

عبد الباسط کتنا پیارا بچہ ہے

 

کھیل کے میدانوں میں جیسا تیسا ہے

معمولات میں مت پوچھیں وہ کیسا ہے

پابندیِ وقت کا خوگر ایسا ہے

بیجا وقت گنوانے سے وہ بچتا ہے

دھن کا پکا، اپنے قول کا سچا ہے

عبد الباسط کتنا پیارا بچہ ہے

 

امی ابو اس سے محبت کرتے ہیں

اس پر خود استاد بھی شفقت کرتے ہیں

طالبِ علم بھی اس کی عزت کرتے ہیں

وہ کیونکہ جی جان لگا کر پڑھتا ہے

دھن کا پکا، اپنے قول کا سچا ہے

عبد الباسط کتنا پیارا بچہ ہے

 

قول و فعل سے لگتا ہے پکا مومن

سیدھا سادھا بھولا بھالا ہے لیکن

احمق کوئی اس کو بنا دے ناممکن

ذہنِ حاضر، عقلِ کامل رکھتا ہے

دھن کا پکا، اپنے قول کا سچا ہے

عبد الباسط کتنا پیارا بچہ ہے

 

اس کی کتابت جیسے کوئی پھول کھلے

اس کی خطابت سے مٹ جائیں شکوے گلے

اس کی فطانت سے لوگوں کو درس ملے

دل کی گہرائی سے باتیں کرتا ہے

دھن کا پکا، اپنے قول کا سچا ہے

عبد الباسط کتنا پیارا بچہ ہے

0.0 " 0 "ووٹ وصول ہوئے۔ 

تبصرہ تحریر کریں۔:

اِس تحریر پر کوئی تبصرہ موجود نہیں۔

سرفراز صدیقی سوشل میڈیا پر

منجانب:سرفراز صدیقی۔ صفحات کو بنانے والے: زبیر ذیشان ۔