رحمت کی گھٹا چھائی ہے ہر آن، مبارک
کل عالمِ اسلام کو رمضان مبارک
آزاد ہے روحانیتِ صاحب ایماں
پابند ہے زنجیر میں شیطان، مبارک
دشوار ہوئی ماہِ مبارک میں برائی
اور دین پہ چلنا ہوا آسان، مبارک
روزہ ہے گناہوں کے لئے ڈھال، بہرحال
سرکارِ دو عالم کا ہے فرمان مبارک
ایماں کو حسیں کر دیا رمضاں کی بدولت
اللہ تعالیٰ کا یہ احسان مبارک
طاعات و عبادات و مناجات، خوشابخت
اور سننا تراویح میں قرآن مبارک
فساق بھی عشاق کا پہنے ہیں لبادہ
رمضانِ مبارک کا یہ فیضان مبارک
بندوں پہ یہ لازم ہے اثرؔ قدر کریں خوب
آیا ہے خدا پاس سے مہمان مبارک