02:13    , جمعرات   ,   21    نومبر   ,   2024

نظمیں

- بچوں کی نظمیں

1159 1 0 15

رنج ہنس کر اٹھانا بڑی بات ہے

غم میں بھی مسکرانا بڑی بات ہے

 

رنج و غم کو جہاں سے مٹاتے چلو

رنج و غم کو مٹانا بڑی بات ہے

 

ساتھ دنیا ہے گر، تو مصیبت میں دو

ایسے میں کام آنا بڑی بات ہے

 

ہر طرف اب خوشی کے کھلا ؤ چمن

گل خوشی کے کھلانا بڑی بات ہے

 

دشمنوں سے بھی تم پیار کرتے چلو

پیار ان سے نبھانا بڑی بات ہے

 

زندگی کو حسےں سے حسیں تر کرو

اس کو دل کش بنانا بڑی بات ہے

 

پیار انمول موتی ہے اے ساتھیو

اور یہ موتی لٹانا بڑی بات ہے

 

عزم و ہمت سے لو کام اے دوستو

کچھ نہ کچھ کر دکھانا بڑی بات ہے

5.0 "1"ووٹ وصول ہوئے۔ 

تبصرہ تحریر کریں۔:

براہ راست 1 تبصرہ

محمد زبیر عبدالمجید
ماشاءاللہ

سرفراز صدیقی سوشل میڈیا پر

منجانب:سرفراز صدیقی۔ صفحات کو بنانے والے: زبیر ذیشان ۔