رنج ہنس کر اٹھانا بڑی بات ہے
غم میں بھی مسکرانا بڑی بات ہے
رنج و غم کو جہاں سے مٹاتے چلو
رنج و غم کو مٹانا بڑی بات ہے
ساتھ دنیا ہے گر، تو مصیبت میں دو
ایسے میں کام آنا بڑی بات ہے
ہر طرف اب خوشی کے کھلا ؤ چمن
گل خوشی کے کھلانا بڑی بات ہے
دشمنوں سے بھی تم پیار کرتے چلو
پیار ان سے نبھانا بڑی بات ہے
زندگی کو حسےں سے حسیں تر کرو
اس کو دل کش بنانا بڑی بات ہے
پیار انمول موتی ہے اے ساتھیو
اور یہ موتی لٹانا بڑی بات ہے
عزم و ہمت سے لو کام اے دوستو
کچھ نہ کچھ کر دکھانا بڑی بات ہے