پھول مہکے بہار آئی ہے
شاخِ گل جیسے مسکرائی ہے
ہر شجر نے لباس بدلا ہے
پتے پتے کا رنگ اُجلا ہے
چڑیاں شاخوں پہ چہچہاتی ہیں
بُلبلیں میٹھے گیت گاتی ہیں
بچے باغوں کی سیر کو نکلے
اچھے اچھے لباس پہنے ہوئے
کس قدر خوشگوار ہے موسم
واہ، کیا پُر بہار ہے موسم
لُو کی شدت بھی اب نہیں باقی
اور نہ پہلی سی دھُوپ میں تیزی
گرد اُڑتی نہیں ہے اب بچو
صاف ستھرے ہیں روز و شب بچو
نکہتوں سے مہک اُٹھا گلشن
رنگ نکھرا چمک اُٹھا گلشن