نورِ نظر ماں باپ ہیں!
شمس و قمر ماں باپ ہیں
دیوار و در ماں باپ ہیں
بچوں کا گھر ماں باپ ہیں
ماں باپ ہی ہیں رہنما
حق تجھ پہ ہے ماں باپ کا
بیمار تو جب بھی پڑا
تو چین ان کا کھو گیا
بس جاگتے ہی یہ رہے
جب تک نہ تو پھر سو گیا
ہیں زندگی کا آسرا
حق تجھ پہ ہے ماں باپ کا
نیندیں ترے ہی واسطے
ماں باپ نے قربان کیں
دن رات یہ قربانیاں
تیرے لئے نادان کیں
تو فکر کر ان کی ذرا
حق تجھ پہ ہے ماں باپ کا
تو آج اپنے کام میں
حسن عمل سے دور ہے
کمزور ماں ہے باپ بھی
ہر دم تھکن سے چور ہے
کر ان کی خدمت تو سدا
حق تجھ پہ ہے ماں باپ کا