قائداعظم کو بچوں سے بہت محبت تھی اور وہ ان کی معصوم خواہشات کا بہت خیال رکھتے تھے۔ ایک بار جب وہ طلبہ سے خطاب کرنے کے لئے آئے تو ان سے آٹو گراف لینے والوں کا ہجوم جمع ہو گیا ہر کوئی دستخط کے لئے قائداعظم کے سامنے خوبصورت آٹو گراف بک پیش کر رہا تھا۔ ایک لڑکا ایسا تھا جس کے پاس کوئی آٹو گراف بک نہ تھی مگر اسے قائداعظم سے آٹو گراف حاصل کرنے کا بہت شوق تھا اس نے ڈرتے ڈرتے ایک سادہ کاغذ ان کے سامنے کر دیا قائداعظم بچے کو دیکھ کر مسکرائے اور جلدی سے کاغذ لے کر اس پر دستخط کر دیے اور یہ کہتے ہوئے کاغذ بچے کو تھما دیا ”بیٹا! تم تو گاندھی سے بھی برے نکلے‘ وہ آج تک مجھ سے سادہ کاغذ پر دستخط حاصل نہیں کر سکا“َ