مجید لاہوری ایک دلچسپ انسان اور عظیم شاعر تھے۔ ایک بار وہ مشاعرے میں بیٹھے پڑھنے والے شاعروں پر پھبتیاں کس رہے تھے ایک کہنہ مشق بزرگ شاعر کی باری آ گئی مشاعرے میں”بات کیا کیا رات کیا کیا“ کی زمین پر اشعار پڑھے جا رہے تھے بزرگ شاعر نے پہلا مصرع پڑھا یہ دل ہے یہ جگر ہے یہ کلیجہ مجید لاہوری نے بے ساختہ شعر اس طرح مکمل کر دیا قصائی دے گیا سوغات کیا کیا