کنجوس زمیندار کا رندہ روزانہ اپنی محبوبہ سے ملنے جاتا تو لالٹین ساتھ لے جاتا۔ زمیندار کو بڑا گراں گزرتا کہ وہ اتنا مٹی کا تیل خرچ کر آتا ہے۔ اس کے خیال میں یہ فضول خرچی تھی۔ ایک روز وہ کارندے کو ڈانٹے ہوئے بولا۔ ”ایک تو تم لوگوں میں عقل نام کی نہیں محبوبہ سے ملنے جانے میں لالٹین لے جانے کی کیا ضرورت ہے خواہ مخواہ کی فضول خرچی ہے۔میں جب تمہاری عمر کا تھا تع بغیر لالٹین کے جاتا تھا اور ہماری ملاقات اندھیرے میں ہوتی تھی۔“ بتانے کی ضرورت نہیں کارندہ منہ بنا کر بولا۔ ”مالکن کو دیکھ کر مجھے پہلے ہی اندازہ ہو گیا تھا کہ جوانی میں یہی آپ نے بیوقوفی کی ہو گئی“ اندھیرے میں تو ایسی چیزیں ہی ہاتھ آتی ہیں۔“