آثار قدیمہ کا ایک ماہر پرانی چیزوں کی تلاش میں شہر شہر اور گاوٴں گاوٴں گھومتا پھر رہا تھا۔ ایک چھوٹے سے گاوٴں کی چھوٹی سی دکان پر اس کو ایک نادر و نایاب پیالہ نظر آیا جس میں دکاندار کی بلی دودھ پی رہی تھی۔ اس نے سوچا اگر دکاندار سے پیالہ مانگا تو وہ پیالے کی اہمیت کو سمجھ جائے گا اور زیادہ قیمت وصول کرے گا۔ چنانچہ اس نے بہت اصرار سے 5ہزار روپے میں بلی خریدلی۔ بلی خریدنے کے بعد اس نے دکاندار سے کہا:”بھائی صاحب! یہ پیالہ بھی دے دو کیونکہ بلی اس پیالے کی عادی ہے“۔ دکان دار بولا:”میاں! بے وقوف کسی اور کو بنانا اس پیالے ہی کی وجہ سے میں اب تک درجن بھر بلیاں بیچ چکا ہوں“۔