01:30    , جمعرات   ,   21    نومبر   ,   2024

فیض احمد فیض کی شاعری

1148 1 0 04

تری اُمید ترا انتظار جب سے ہے​

نہ شب کو دن سے شکایت ، نہ دن کو شب سے ہے​

کسی کا درد ہو کرتے ہیں تیرے نام رقم​

گِلہ ہے جو بھی کسی سے ترے سبب سے ہے​

ہُوا ہے جب سے دلِ ناصبُور بے قابو​

کلام تجھ سے نظر کو بڑے ادب سے ہے​

اگر شررِ ہے تو بھڑکے ، جو پھول ہے تو کِھلے​

طرح طرح کی طلب ، تیرے رنگِ لب سے ہے​

کہاں گئے شبِ فرقت کے جاگنے والے​

ستارۂ سحری ہم کلام کب سے ہے

4.0 "1"ووٹ وصول ہوئے۔ 

تبصرہ تحریر کریں۔:

اِس تحریر پر کوئی تبصرہ موجود نہیں۔

سرفراز صدیقی سوشل میڈیا پر

منجانب:سرفراز صدیقی۔ صفحات کو بنانے والے: زبیر ذیشان ۔