آج میں نے ایک مرغی چرا لی ہے مولوی صاحب!“ ”انتہائی بری حرکت ہے اس کی پاداش میں تمہیں دوزخ میں جلنا پڑے گا۔“ ”اجازت ہو تو وہ مرغی آپ کی خدمت میں پیش کروں؟۔ ہرگز نہیں…جس کی مرغی ہے اسی کو واپس کر دو ورنہ۔ لیکن اگر میں نے وہ مرغی اسے پیش کی ہوا اور اسنے لینے سے انکار کیا ہو تو ایسی صورت میں جبکہ اس کی رضا شامل ہو وہ مرغی تمہارے لئے جائز ہے۔“ شکریہ مولوی صاحب!“ اس مختصر سے مکالمے کے بعد جب مولوی صاحب گھر پہنچے تو انہیں معلوم ہوا کہ ان کی اپنی ایک مرغی عائب ہے۔