گر خدا نے مال بخشا ہے تو اس کو خرچ کر
خود بھی راحت اس کی پا اوروں کو بھی آرام دے
یاد رکھ اک روز یہ گھر چھوڑنا ہو گا تجھے
جمع جس میں کر رہا ہے سونے چاندی کے ڈلے
سبق: حضرت سعدیؒ نے اس حکایت میں بخیلوں کے حسرت ناک انجام سے آگاہ کیا ہے اور وہ بلا شبہ یہ ہے کہ ایک دن موت اچانک انھیں آلتی ہے اور وہ مال جسے انھوں نے بصد دشواری فراہم کیا تھا۔ دوسروں کو مل جا تا ہے جو خوب عیش کرتے ہیں۔