ایک سکھ شاعر نے جوبی اے پاس تھا غالب کے اشعار کی تشریح لکھنا شروع کی جب یہ شعر سامنے آیا موت کا ایک دن معین ہے نیند کیوں رات بھر نہیں آتی تو اس کی تشریح اس طرح کی غالب کہتا ہے کہ ”موت جب بھی آئے گی دن کے وقت ہی آئے گی پھر رات کو نیند کیوں نہیں آتی؟“۔