ماں بیٹے کو جھنجھوڑ کر اٹھاتے ہوئے بولیں: ” حامد! جلدی اُٹھو بیٹا‘ اسکول سے دیر ہو رہی ہے“۔ حامد : ” امی! میں اسکول نہیں جاوٴں گا وہاں کوئی مجھے پسند نہیں کرتا بچے مجھ سے نفرت کرتے ہیں استاد میرا مذاق اُڑاتے ہیں۔ اسکول کا سارا سٹاف مجھے نا پسند کرتا ہے“۔ امی جان نے پریشان ہو کر کہا : ” مگر بیٹا! اب تم چالیس سال کے ہو گئے ہو اور اسکول کے ہیڈ ماسٹر ہو تم نہیں جاوٴ گے تو اسکول اسمبلی میں خطاب کون کرے گا“۔